اپریل فول کیا ہے

اپریل فول

یہودو ونصارہ کی جہاں اور بہت ساری روسومات ہمارے معاشرے
 میں راٸج ہیں وہاں ایک یہ اپریل فول بھی ہے۔اس رسم کے تخت یکم اپریل کو کو جھوٹ بول کر کیسی کو بھی دوھوکہ دینامزاق کے نام پر کیسی کو بے واقوف بنانااور کیسی کو ازیت دینا نہ صرف جاٸز ہے۔بلکہ اتنا ہی اسے قابل تعریف اور زاہین سمجھا جاتا ہے۔اگر چہ یہ رسم اخلاقی مزہبی معاشرتی لہاز سے انتہاٸی غیر مناسب ہے۔
Picture of april fool
April fool
اپریل فول کا تاریخی پس منظر

اندلس میں تقریبان اٹھ سو سال مسلمانوں نے خکومت کی ہے۔مسلم خکومت پر جب زاوال آیا تو عیساٸی ان علاقوں پر دبارہ قابض ہو گۓ۔یہاں تک کے اسپین پر بہی قبضہ کر لیا۔اور مسمانوں کا قتل عام کرتے ہوۓ خون کی ندیاں بہادی۔

ان حالات کو دیکھ کر بعض مسلمانوں نے اپنا روپ عیساٸیوں جیسا بنا لیا عیساٸیوں نے جاسوس چھوڑے تاکے بچے ہوۓ مسلمانوں کی نشاندھی کر کے انھیں قتل کیا جاۓ
لیکن عیساٸ اس میشن میں کا میاب نہ ہوسکے  چنانچہ عیساٸی بادشاہ  فل ڈیبل نے ایک منصوبہ تشکیل دیا اور اس منصوبے  کے تحت  ملک بھر میں ایک اعلان عام کروایا  گیا  کے تمام مسلمان غرناتہ میں جمع ہو جایٸں تا کہ انہیں بحری جھاز کے زریعے دوسرے علاقے میں لے جا کر مسلمانوں کا علیحدہ ملک آباد کیا جا ۓ اور اعلان میں اس بات کی یقین دھانی کرواٸ گٸ کہ انہیں امن و امان کے ساتھ لے جایا جاۓگا اورد ھوکہ دھی نہیں کی جاۓگی اعلان سن کر  تمام مسلمان غرناتہ میں المرہ کے نزدیک بڑے بڑے میدانوں میں جمع ھوگۓ
ان تمام مسلمانوں کی آنکھوں میں ایک الگ اسلامی ملک کے خواب تھے بس مسلمانوں کو بحریہ جھاز پر سوار کیا گیا جس میں بچے بوڑھے مرد عورتیں سب موجود تھے اور پھر وھاں سے جھاز روانہ ھوا چلتے چلتے جب گیھرہ سمندر آیا تو ان بدبختوں نے اپنے منصوبے کے تحت اس جھاز کو سمندر میں غرق کر دیا اور ان تمام مسلمانوں کو اپنی نیند سولا دیا گیا یہ واقعہ تقریبًا پانچ سو سال پھلے یکم اپریل کو پیش آیا اور اس واقع کے بعد اسپین میں خوب جشن منایاگیا کہ دیکھو ہم نے مسلمانوں کو کیسے بے وقوف بنایا ھے پھر یہ عیساٸ جشن اسپین سےتجاوز کرتا ہوا پورے یورپ میں فتح عظیم کی شکل اختیار کر گیا اس واقع کو اپریل فول کا نام دیا گیا ہے
برا صغیر کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ  برا صغیر میں پہلی بار اپریل فول انگریزوں نے بہادر بادشاہ  ظفر سے منایا جب وہ رنگون جیل میں قید تھا تو انگریزوں نے صبح کے وقت بہادر شاہ ظفر سے کہا کہ یہ لو تمہارا ناشتہ آگیا ہے جب بہادر شاہ ظفر نے پلیٹ سے کپڑا اٹھایا تو پلیٹ میں اس کے بیٹے کا کٹا ہوا سر تھا اس کو دیکھ کر بہادر شاہ ظفر کو شدید صدمہ ہوا جس پر انگریزوں نے اس کا خوب مزاق اڑایا


شروع شروع میں یہ تہوار صرف غیر مسلمانوں تک تھا کچھ عرصہ پہلے اس تہوار کو عام کرنے کے لیۓ  اس کی حقیقت کو پس پردہ رکھتے ہوۓ مسلمانوں میں متعارف کروایا گیا جس میں  مغربی معا شرے سے متاثر لوگوں نے شمولیت اختیار کر کے انگریزوں کی اتباہ کی حتیٰ کے دورے حاضر میں ہرزہنی غلا م مسلمان اس تہوار کو منانے میں مشغول نظر آتا ہے

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

23 march why we celebrate ?

کرونا وائرس سے کیسے بچیں